قوم شعیب_
اہل مدین کاروباری معاملات کے ناپ تول میں کمی کیا کرتے تھے.
اچھا مال دکھا کر ناقص مال دیتے تھے اور کاروباری معاملات میں چوری کیا کرتے تھے اور زمین میں فساد پھیلاتے تھے اور عبادت میں شرک کیا کرتے تھے.
انکی ہدایت کے لیے اللہ نے حضرت شعیب علیہ السلام کو بھیجا.
حضرت شعیب علیہ السلام نے انہیں ایک اللہ کی بندگی کی دعوت دی اور ناپ تول میں کمی کرنے سے منع فرمایا اور معاملات میں مابین انصاف کرنے کا حکم دیا جسکا ذکر اللہ نے قرآن میں یوں فرمایا :-
وَيَا قَوْمِ اَوْفُوا الْمِكْـيَالَ وَالْمِيْـزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْيَآءَهُـمْ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ …
ترجمہ :- اے میری قوم ! ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کرو ، لوگوں کو انکی چیزیں کم نہ دو اور زمین میں فساد اور خرابی نہ مچاؤ…
پر انکی قوم نے انکی باتوں کو ماننے کی بجائے جھٹلا دیا سوائے ان چند لوگوں کے جو حضرت شعیب علیہ السلام پر ایمان لائے.
تو اللہ نے ان پر چیخ کا عذاب نازل فرمایا جس سے وہ ہلاک ھو گئے.
وَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا شُعَيْبًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّاۚ وَاَخَذَتِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دِيَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ…
ترجمہ :– اور جب ہمارا حکم آ گیا تو ہم نے شعیب کو اور ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا، اور ان ظالموں کو کڑک نے آ پکڑا پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے…
كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۗ اَلَا بُعْدًا لِّمَدْيَنَ كَمَا بَعِدَتْ ثَمُوْدُ …
ترجمہ :– گویا کبھی وہاں بسے ہی نہ تھے، خبردار! مدین پر پھٹکار ہے جیسے ثمود پر پھٹکار ہوئی تھی..