تاریخ تاسیس جامعہ اسلامیہ کلفٹن
ملک کے نامور عالم دین حضرت مولانا مفتی محمد محی الدین صاحب (دامت فیوضہم) نے 1977 ء میں جامعہ اسلامیہ کلفٹن کی بنیاد رکھی، اس جامعہ کو کلفٹن اور ڈیفنس کی اوّلین دینی درسگاہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، جامعہ سے منسلک مسجد کلفٹن کی پہلی مسجد ہونے کا اعزاز رکھتی ہے، جامعہ کے موسس اور رئیس حضرت مولانا مفتی محمد محی الدین (دامت برکاتھم العالیہ) اور ان کے رفقاء نے اس ادارے کے قیام اور استحکام کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں، یہ ان کی اخلاص سے بھری قربانیوں ہی کا نتیجہ ہے کہ آج اس جامعہ کا شمار ملک کی نامور دینی جامعات میں ہوتا ہے۔ جامعہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کی نئی بلڈنگ کی تعمیر کا آغاز عالمی شہرت یافتہ قاری عبدالباسط عبدالصمد نے 80 ء کی دہائی میں اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر کیا۔ عالم اسلام کی نامور شخصیت کے مبارک ہاتھوں سے لگنے والا یہ پودا آج ایک تناور درخت کی صورت اختیار کرچکا ہے جس کا فیض اطرافِ عالم کو منور کررہا ہے۔
شروع میں مدرسہ کی کوئی آمدنی تھی نہ کوئی فنڈ، کوئی باقاعدہ مدرس تھا نہ ہی طلباء کی قابلِ ذکر تعداد، بس چند طالب علم کتابیں پڑھنے آجایا کرتے تھے۔ لیکن جب تائیدِ غیبی شاملِ حال ہوئی تو مدرسہ کی طرف طلبا کا رجوع ہونے لگا، اصحاب خیر بھی معاونت کرنے لگے، حضرت مفتی صاحب کی شبانہ روز کوششوں کا ثمرہ تھا کہ یہ پودا جو محض اللہ کے بھروسہ پر لگایا گیا تھا تیزی سے پروان چڑھنے لگا اور ابتدائی چند سالوں ہی میں شعبہٓ حفظ و تجوید کے علاوہ درسِ نظامی بھی شروع کردیا گیا۔
جامعہ اسلامیہ کلفٹن کا مسلک ومشرب
جامعہ اسلامیہ کلفٹن کا مسلک عقائد اہل سنت و الجماعت و فقہ حنفی کے مطابق ہے یعنی اس کا طریقہ فکر وعمل اکابر علماء دیوبند حج? الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم ناتونوی رحم اللہ علیہ، شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد عثمانی قدس سرہ اور خواجہ خواجگان شیخ المشایخ حضرت اقدس خواجہ خان محمد قدس سرہ کے مشرب کے مطابق ہے۔ الحمد للہ! جامعہ اسلامیہ علماء حق کے اس مسلکِ اعتدال پر ہر شعبہ زندگی میں خدمات سرانجام دے رہا ہے۔
عصری تعلیم کی اہمیت کا ادراک
جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ طلباءدینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیوی تعلیم بھی حاصل کریں۔ اس کے لیے طلباء کرام کو متوجہ کرنے کے لیے مختلف مواقع پر عصری تعلیم کے فوائد و ضرورت پر باقاعدہ مجالس منعقد کی جاتی ہیں۔ جامعہ اسلامیہ میں طلباءکرام کے لیے 20 کمپیوٹرز پر مشتمل لیب بھی موجود ہے جس میں طلباء کے لیے چار سالہ آئی ٹی کورس کروایا جاتا ہے جس کے باقاعدہ سر ٹیفکیٹ جاری کیے جاتے ہیں۔
جامعہ میں بیس سے زائد علوم کی تدریس
جامعہ اسلامیہ کلفٹن کراچی میں اسلامی تعلیم کے ابتدائی مرحلے حفظ و ناظرہ قرآن کریم سے درجہ عالمیہ (عالم کورس) اور اس کے بعد تخصص فی الفقہ الاسلامی مفتی کورس تک کی تعلیم کا انتظام ہے یعنی اگر ایک کم سن طالب علم دینی علوم کے حصول کے ارادے سے جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں اپنی تعلیم کا آغاز کرتا ہے تو پھر اسے علوم دینیہ مکمل کرنے کے لیے کسی دوسرے ادارہ میں جانے کی ضرورت نہیں رہتی بلکہ وہ جامعہ اسلامیہ کلفٹن ہی میں مختلف مراحل طے کرتے ہوئے عالم اور اس کے بعد مفتی تک کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتا ہے۔
جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں تفسیرِ قرآن، اصولِ تفیسر، حدیثِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اصولِ حدیث، فقہ، اصول فقہ، صرف و نحو اور منطق وفلسفہ سمیت 20 سے زائد مختلف علوم پڑھائے جاتے ہیں جو قرآن و حدیث کی تفہیم و تشریح میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ دینی علوم کی اصل بنیاد تین علوم ہیں یعنی قرآنِ کریم، احادیثِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فقہ، ان علوم کے ذریعہ مسلمانوں کو ان کی زندگی کے رہنما اصول و ضوابط سے آگاہ کیا جاتا ہے، انسان حلال اور حرام اشیاء سے واقف ہوتا ہے اور اسے اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور فرماں برداری کا سلیقہ حاصل ہوتا ہے۔ اسی لیے طلباء علوم دینیہ کو ان تین علوم میں مہارت حاصل کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے تاکہ وہ مستقبل میں عالم اور مفتی بن کر معاشرہ میں اصلاح کے عظیم مشن کی ذمہ داریاں احسن طور پر ادا کرسکیں اور معاشرہ میں خیر و بھلائی کا مرکز بنیں۔
جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں ان تینوں علوم پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور طلباء کرام کو خصوصیت کے ساتھ ان تین علوم کی طرف متوجہ کیا جاتا ہے۔ جامعہ میں علوم دینیہ کے ساتھ ساتھ علوم عصریہ پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔ اردو، ریاضی، سائنس، جغرافیہ، انگلش سمیت کئی مضامین جامعہ کے نصاب کے ابتدائی درجات کا حصہ ہیں اور انتظامیہ کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ طلباء میں علوم عصریہ کو فروغ دیا جائے اور ان علوم میں دلچسپی رکھنے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ طلباءدینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی حاصل کریں اور حکومت کے تحت قائم مختلف تعلیمی بورڈز کے سالانہ امتحانات میں شرکت کرکے سر ٹیفکیٹ حاصل کریں۔ اسی طرح فنی مہارت کے حصول کے لئے جامعہ میں 20 کمپیوٹرز پر مشتمل ایک لیب بھی موجود ہے جس میں طلباءکرام کو مختلف کمپیوٹر کورسز کروائے جاتے ہیں۔ انہی خصوصیات کی وجہ سے جامعہ اسلامیہ کلفٹن کا شمار ایسی دینی جامعات میں کیا جاتا ہے جہاں سے تعلیم مکمل کرنے والے علماء نہ صرف دینی علوم میں مہارت کے حامل ہوتے ہیں بلکہ علومِ عصریہ سے بھی مزین ہوتے ہیں اور معاشرہ کی رہنمائی کا فریضہ بہتر طور پر انجام دیتے ہیں۔
طلباءکی صلاحیتوں کو نکھارنے کا منفرد پروگرام
جامعہ میں طلباء کرام کو تعلیمی مشاغل میں مصروف رکھنے، ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے ان کے شخصیت کی تعمیر اور ان میں اعلیٰ اخلاقی صفات پیدا کرنے کے لیے جامعہ نے ایک منفرد پروگرام تشکیل دیا ہے جس کے انتہائی مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
جامعہ میں ہر کلاس کے بہترین طالب علم کا ماہانہ بنیادوں پر انتخاب کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے اساتذہ کرام طلباء کے نام پیش کرتے ہیں، اس انتخاب میں ایسے طلباء کو شریک کیا جاتا ہے جس نے ایک پیریڈ کی بھی غیر حاضری نہ کی ہو، نہ ہی اس سے کسی اور قسم کی شکایت ہو غرض وہ ایک مثالی طالب علم کی حیثیت رکھتا ہو۔ ایسے طلبائ کرام کو ایک خصوصی تقریب میں تمام اساتذہ اور طلبائ کی موجودگی میں ماہانہ وظائف کے علاوہ فی کس ۵۰۰ روپے ماہانہ انعام سے بھی نوازا جاتا ہے، مسلسل تین بار یہ اعزاز کرنے والے طلبائ کو تعلیمی سال کے اختتام پر منعقد ہونے والی تقریب ختم بخاری شریف میں 5000 روپے فی کس انعام دیا جاتا ہے۔
doryObnRfigamtkH
VSUGlLwbMHOARpNg
Den korte artikkelen er virkelig verdifull og også absolutt inspirerende.
I constantly prefer to review high quality information.
I think that
is among the so much significant information for me.
And i am satisfied reading your article.
However wanna commentary
on some basic issues, The website style is wonderful, the
articles is really nice : D.
Just right task, cheers